ایک اردو تفہیم پانچویں اور چھٹی جماعت کے لیے

ایک اردو تفہیم پانچویں اور چھٹی جماعت کے لیے

5th - 8th Grade

7 Qs

quiz-placeholder

Similar activities

Urdu Passage 2: سرسید احمد خان

Urdu Passage 2: سرسید احمد خان

8th Grade

5 Qs

مشاہدات و تاثرات املا

مشاہدات و تاثرات املا

8th - 9th Grade

10 Qs

حضرت عیسیٰ

حضرت عیسیٰ

5th Grade

12 Qs

Grade 6

Grade 6

6th Grade

10 Qs

Lesson 5 urdu مرحوم کی یاد می

Lesson 5 urdu مرحوم کی یاد می

4th - 8th Grade

11 Qs

اردو تفہیم

اردو تفہیم

7th - 9th Grade

6 Qs

ایک صبح (بلند خوانی ۔ کاروانِ اُردو)

ایک صبح (بلند خوانی ۔ کاروانِ اُردو)

5th Grade

5 Qs

GR-7 Urdu ایک مکڑا اور مکھی

GR-7 Urdu ایک مکڑا اور مکھی

7th Grade

5 Qs

ایک اردو تفہیم پانچویں اور چھٹی جماعت کے لیے

ایک اردو تفہیم پانچویں اور چھٹی جماعت کے لیے

Assessment

Quiz

World Languages

5th - 8th Grade

Easy

Created by

Bilal Hashmi

Used 8+ times

FREE Resource

AI

Enhance your content

Add similar questions
Adjust reading levels
Convert to real-world scenario
Translate activity
More...

7 questions

Show all answers

1.

MULTIPLE CHOICE QUESTION

1 min • 1 pt

شاکر صاحب صبح ہی سے ہی گاڑی کی صفائی ستھرائی میں لگے ہوئے تھے اور اب دوپہر ہونے کو آ گئی تھی- ان کے تینوں بچے عاقب، فہد اور ہانیہ بھی ان کا ہاتھ بٹا رہے تھے- ان کی بیوی نسرین کچن میں کھانا بنانے میں مصروف تھی اور کبھی کبھی کھڑکی سے باہر جھانک کر انھیں بھی دیکھ لیتی تھی- کل انھیں صبح ہی صبح ایک لمبے سفر پر نکلنا تھا- بچوں کے اسکولوں کی چھٹیاں ہوگئی تھیں اور شاکر صاحب نے سوچا تھا کہ ان چھٹیوں میں وہ بچوں کو آبائی گھر لے جائیں گے جہاں بچوں کے ددھیالی اور ننھیالی رشتے دار رہا کرتے تھے- یہ ایک چھوٹا سا خوشحال نگر نامی شہر تھا اور تقریباً ڈھائی سو کلو میٹر کی دوری پر تھا- اس پروگرام کے بنتے ہی انہوں نے موبائلوں پر خوشحال نگر میں تمام رشتے داروں کو اپنی آمد کی اطلاع دے دی تھی- اس اطلاع سے نانا نانی اور دادا دادی کو تو خوشی ہوئی ہی تھی، دوسرے رشتے داروں نے بھی بڑی مسرت کا اظہار کیا تھا-

اس پیراگراف میں بچوں کے نام عاقب، راشد اور جمیلہ ہیں

اس پیراگراف میں بچوں کے نام عاقب، زاہد اور ہانیہ ہیں

اس پیراگراف میں بچوں کے نام عاقب، فہد اور ہانیہ ہیں

2.

MULTIPLE CHOICE QUESTION

1 min • 1 pt

شاکر صاحب صبح ہی سے ہی گاڑی کی صفائی ستھرائی میں لگے ہوئے تھے اور اب دوپہر ہونے کو آ گئی تھی- ان کے تینوں بچے عاقب، فہد اور ہانیہ بھی ان کا ہاتھ بٹا رہے تھے- ان کی بیوی نسرین کچن میں کھانا بنانے میں مصروف تھی اور کبھی کبھی کھڑکی سے باہر جھانک کر انھیں بھی دیکھ لیتی تھی- کل انھیں صبح ہی صبح ایک لمبے سفر پر نکلنا تھا- بچوں کے اسکولوں کی چھٹیاں ہوگئی تھیں اور شاکر صاحب نے سوچا تھا کہ ان چھٹیوں میں وہ بچوں کو آبائی گھر لے جائیں گے جہاں بچوں کے ددھیالی اور ننھیالی رشتے دار رہا کرتے تھے- یہ ایک چھوٹا سا خوشحال نگر نامی شہر تھا اور تقریباً ڈھائی سو کلو میٹر کی دوری پر تھا- اس پروگرام کے بنتے ہی انہوں نے موبائلوں پر خوشحال نگر میں تمام رشتے داروں کو اپنی آمد کی اطلاع دے دی تھی- اس اطلاع سے نانا نانی اور دادا دادی کو تو خوشی ہوئی ہی تھی، دوسرے رشتے داروں نے بھی بڑی مسرت کا اظہار کیا تھا-

شاکر صاحب کی بیگم کا نام نسرین تھا

شاکر صاحب کی بیگم کا نام صائمہ تھا

شاکر صاحب کی بیگم کا نام جمیلہ تھا

3.

MULTIPLE CHOICE QUESTION

1 min • 1 pt

شاکر صاحب صبح ہی سے ہی گاڑی کی صفائی ستھرائی میں لگے ہوئے تھے اور اب دوپہر ہونے کو آ گئی تھی- ان کے تینوں بچے عاقب، فہد اور ہانیہ بھی ان کا ہاتھ بٹا رہے تھے- ان کی بیوی نسرین کچن میں کھانا بنانے میں مصروف تھی اور کبھی کبھی کھڑکی سے باہر جھانک کر انھیں بھی دیکھ لیتی تھی- کل انھیں صبح ہی صبح ایک لمبے سفر پر نکلنا تھا- بچوں کے اسکولوں کی چھٹیاں ہوگئی تھیں اور شاکر صاحب نے سوچا تھا کہ ان چھٹیوں میں وہ بچوں کو آبائی گھر لے جائیں گے جہاں بچوں کے ددھیالی اور ننھیالی رشتے دار رہا کرتے تھے- یہ ایک چھوٹا سا خوشحال نگر نامی شہر تھا اور تقریباً ڈھائی سو کلو میٹر کی دوری پر تھا- اس پروگرام کے بنتے ہی انہوں نے موبائلوں پر خوشحال نگر میں تمام رشتے داروں کو اپنی آمد کی اطلاع دے دی تھی- اس اطلاع سے نانا نانی اور دادا دادی کو تو خوشی ہوئی ہی تھی، دوسرے رشتے داروں نے بھی بڑی مسرت کا اظہار کیا تھا-

ان کے رشتے دار جس شہر میں رہتے تھے اس کا نام امن آباد تھا

ان کے رشتے دار جس شہر میں رہتے تھے اس کا نام خوشحال نگر تھا

ان کے رشتے دار جس شہر میں رہتے تھے اس کا نام ملتان تھا

4.

MULTIPLE CHOICE QUESTION

1 min • 1 pt

شاکر صاحب صبح ہی سے ہی گاڑی کی صفائی ستھرائی میں لگے ہوئے تھے اور اب دوپہر ہونے کو آ گئی تھی- ان کے تینوں بچے عاقب، فہد اور ہانیہ بھی ان کا ہاتھ بٹا رہے تھے- ان کی بیوی نسرین کچن میں کھانا بنانے میں مصروف تھی اور کبھی کبھی کھڑکی سے باہر جھانک کر انھیں بھی دیکھ لیتی تھی- کل انھیں صبح ہی صبح ایک لمبے سفر پر نکلنا تھا- بچوں کے اسکولوں کی چھٹیاں ہوگئی تھیں اور شاکر صاحب نے سوچا تھا کہ ان چھٹیوں میں وہ بچوں کو آبائی گھر لے جائیں گے جہاں بچوں کے ددھیالی اور ننھیالی رشتے دار رہا کرتے تھے- یہ ایک چھوٹا سا خوشحال نگر نامی شہر تھا اور تقریباً ڈھائی سو کلو میٹر کی دوری پر تھا- اس پروگرام کے بنتے ہی انہوں نے موبائلوں پر خوشحال نگر میں تمام رشتے داروں کو اپنی آمد کی اطلاع دے دی تھی- اس اطلاع سے نانا نانی اور دادا دادی کو تو خوشی ہوئی ہی تھی، دوسرے رشتے داروں نے بھی بڑی مسرت کا اظہار کیا تھا-

ان کے رشتے داروں کو ان کے آنے سے خوشی ہوئی یہ پیراگراف کے شروع میں تھا

ان کے رشتے داروں کو ان کے آنے سے خوشی ہوئی یہ پیراگراف کے درمیان میں تھا

ان کے رشتے داروں کو ان کے آنے سے خوشی ہوئی یہ پیراگراف کے آخر میں تھا

5.

MULTIPLE CHOICE QUESTION

1 min • 1 pt

شاکر صاحب صبح ہی سے ہی گاڑی کی صفائی ستھرائی میں لگے ہوئے تھے اور اب دوپہر ہونے کو آ گئی تھی- ان کے تینوں بچے عاقب، فہد اور ہانیہ بھی ان کا ہاتھ بٹا رہے تھے- ان کی بیوی نسرین کچن میں کھانا بنانے میں مصروف تھی اور کبھی کبھی کھڑکی سے باہر جھانک کر انھیں بھی دیکھ لیتی تھی- کل انھیں صبح ہی صبح ایک لمبے سفر پر نکلنا تھا- بچوں کے اسکولوں کی چھٹیاں ہوگئی تھیں اور شاکر صاحب نے سوچا تھا کہ ان چھٹیوں میں وہ بچوں کو آبائی گھر لے جائیں گے جہاں بچوں کے ددھیالی اور ننھیالی رشتے دار رہا کرتے تھے- یہ ایک چھوٹا سا خوشحال نگر نامی شہر تھا اور تقریباً ڈھائی سو کلو میٹر کی دوری پر تھا- اس پروگرام کے بنتے ہی انہوں نے موبائلوں پر خوشحال نگر میں تمام رشتے داروں کو اپنی آمد کی اطلاع دے دی تھی- اس اطلاع سے نانا نانی اور دادا دادی کو تو خوشی ہوئی ہی تھی، دوسرے رشتے داروں نے بھی بڑی مسرت کا اظہار کیا تھا-

اس پیراگراف میں نانا نانی اور دادا دادی کا خاص طور پر ذکر ہوا

اس پیراگراف میں خالہ خالو اور ماموں ممانی کا خاص طور پر ذکر ہوا

اس پیراگراف میں چچا چچی اور تایا تائی کا خاص طور پر ذکر ہوا

6.

MULTIPLE CHOICE QUESTION

1 min • 1 pt

شاکر صاحب صبح ہی سے ہی گاڑی کی صفائی ستھرائی میں لگے ہوئے تھے اور اب دوپہر ہونے کو آ گئی تھی- ان کے تینوں بچے عاقب، فہد اور ہانیہ بھی ان کا ہاتھ بٹا رہے تھے- ان کی بیوی نسرین کچن میں کھانا بنانے میں مصروف تھی اور کبھی کبھی کھڑکی سے باہر جھانک کر انھیں بھی دیکھ لیتی تھی- کل انھیں صبح ہی صبح ایک لمبے سفر پر نکلنا تھا- بچوں کے اسکولوں کی چھٹیاں ہوگئی تھیں اور شاکر صاحب نے سوچا تھا کہ ان چھٹیوں میں وہ بچوں کو آبائی گھر لے جائیں گے جہاں بچوں کے ددھیالی اور ننھیالی رشتے دار رہا کرتے تھے- یہ ایک چھوٹا سا خوشحال نگر نامی شہر تھا اور تقریباً ڈھائی سو کلو میٹر کی دوری پر تھا- اس پروگرام کے بنتے ہی انہوں نے موبائلوں پر خوشحال نگر میں تمام رشتے داروں کو اپنی آمد کی اطلاع دے دی تھی- اس اطلاع سے نانا نانی اور دادا دادی کو تو خوشی ہوئی ہی تھی، دوسرے رشتے داروں نے بھی بڑی مسرت کا اظہار کیا تھا-

رشتے داروں کا گھر تقریبا تین سو کلومیٹر کے فاصلے پر تھا

رشتے داروں کا گھر تقریبا ڈھائی سو کلومیٹر کے فاصلے پر تھا

رشتے داروں کا گھر تقریبا پانچ سو کلومیٹر کے فاصلے پر تھا

7.

MULTIPLE CHOICE QUESTION

1 min • 1 pt

یہ پیراگراف کس چیز کے بارے میں تھا

بھوتوں کے بارے میں

لڑائی جھگڑے کے بارے میں

ایک سفر کے بارے میں